ڈالر65 پیسے اضافے کے بعد بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

امریکی ڈالر کی قدر میں مسلسل اضافہ دیکھا جارہا ہے،کاروباری دن کے دوران انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت میں 65 پیسے اضافے کے بعد نیا ریکارڈ قائم ہوگیا۔فوریکس ایسوسی ایشن پاکستان کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر 65 پیسے اضافے کے بعد 177 روپے 50 پیسے پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 178 روپے 50 پیسے میں فروخت کیا جارہا ہے۔تجزیہ کار اور بروکرز کا کہنا تھا کہ ڈالر جلد 180 روپے پر پہنچ جائے گا جس سے غیر ملکی زر مبادلہ میں کمی اور مہنگائی میں مزید اضافے کا اشارہ ملتا ہے، جبکہ مقامی کرنسی کی قوت خرید میں بھی کمی رونما ہونے کا امکان ہے۔انٹر نیشنل مانیٹرنگ فنڈز سے کامیاب مذاکرات اور 3 ارب ڈالر کے سعودی فنڈز کے باجود بھی پاکستانی روپے کی قدر میں کمی دیکھی جارہی ہے۔زیر اعظم کے مشیر برائے فنانس اور ریوینیو شوکت ترین نے اعلان کیا تھا کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو ریاض سے 3 ارب ڈالر قرض کی رقم موصول ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں پاکستان نے مزید ایک ارب ڈالر کے اضافے کے لیے سکوک بونڈز کا اعلان بھی کیا تھا۔فوریکس ایسوسی ایشن کے چیئرمین ملک بوستان کے مطابق امپورٹرز میں ڈالر کی طلب مسلسل بڑھ رہی ہے جس کی وجہ سے درآمدات کی قیمت میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ملک بوستان کے مطابق آئی ایم ایف سے جنوری میں قرض کی رقم ملنے کے بعد ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر پر دباؤ کم ہوسکتا ہے۔ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری ظفر پراچہ کے مطابق ڈالر کی بڑھتی ڈیمانڈ ’کرنسی مارکیٹ کے لیے خطرہ ہے‘۔انہوں نےکہا کہ امید ہے کہ حکومت ایک ارب ڈالر کے جو سکوک جاری کرنے جارہی ہے اس سے مارکیٹ میں سپلائی بہتر ہوگی اور اس کے بعد ڈالر کی قیمت میں کمی کا امکان ہے۔رواں مالی سال کے آغاز سے ہی ڈالر کی طلب بلندی پر ہے، اس دوران امریکی ڈالر کی قدر میں 12 فیصد اضافہ ہوا ہے یا یوں کہا جاسکتا ہے کہ ڈالر کی قدر مقامی کرنسی کے مقابلے 18روپے88 پیسےبڑھی ہے۔سینٹرل بینک کی اطلاعات کے مطابق 26 نومبر تک ملک کے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں 24 کروڑ 40 لاکھ ڈالر سے 16ارب 10 لاکھ ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ایس بی پی جانب سے زر مبادلہ کے ذخائر میں کمی کی کوئی وجہ نہیں بتائی گئی تاہم ماہرین کا ماننا ہے کہ کمی کا سبب قرض کی ادائیگی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں