پی ٹی اے کا ایک مرتبہ پھر ٹک ٹاک سے غیراخلاقی مواد ہٹانے کا مطالبہ

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک سے ایک مرتبہ پھر غیر اخلاقی اور نامناسب مواد ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔اس حوالے سے جاری پریس ریلیز میں پی ٹی اے نے کہا کہ ٹک ٹاک سے کہا گیا ہے کہ وہ فحش، غیر اخلاقی اور نامناسب مواد کو پاکستان کے لیے فوری طور پر بلاک کرے۔پی ٹی اے کے مطابق مذکورہ مطالبہ پلیٹ فارم پر موجود غیر مہذب/غیر اخلاقی / نامناسب مواد کے منفی اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا۔اس کے علاوہ پی ٹی اے نے قابل اعتراض مواد کو ہٹانے اور غیر قانونی مواد کے پھیلاؤ میں پلیٹ فارم کا استعمال روکنے کے لیے ٹک ٹاک سے رابطہ کیا ہےپی ٹی اے نے ٹک ٹاک کو ہدایت کی ہے کہ مواد کی مانیٹرنگ اور اسے معتدل رکھنے کے لیے ایک مؤثر حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ غیر اخلاقی مواد کو ہٹایا جاسکے بصورت دیگر اتھارٹی کی جانب سے قانون کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ اگست میں پی ٹی اے نے ٹک ٹاک سے بھی پاکستان میں فحش، غیر اخلاقی و نامناسب مواد سے ہٹانے کا مطالبہ کیاتھا۔اس سے قبل جولائی میں پی ٹی نے ٹک ٹاک پر فحش اور غیراخلاقی مواد اور اس کے نوجوان نسل پر انتہائی منفی اثرات کے حوالے سے معاشرے کے مختلف طبقات کی جانب سے متعدد شکایات موصول ہونے کے بعد ویڈیو ایپ کو ‘ حتمی وارننگ’ جاری کی تھی۔جس کے بعد ٹک ٹاک کی جانب سے حتمی نوٹس کا جواب دیتے ہوئے جاری کیے گئے بیان میں کہا گیا تھا کہ ایپ انتظامیہ کی اولین ترجیح قانون کی پاسداری کے ذریعے ایپ کے اندرونی ماحول کو محفوظ اور مثبت رکھنا ہے۔بیان میں ٹک ٹاک کی جولائی تا دسمبر 2019 کی رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا گیا تھا کہ گزشتہ سال ہٹائی گئی نامناسب ویڈیوز میں سے 84 فیصد ویڈیوز ایسی تھیں جنہیں کسی بھی شخص نے نہیں دیکھا تھا۔بیان میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اسی مدت کے دوران پاکستان میں بھی صارفین کی جانب سے اپ لوڈ کی گئیں 37 لاکھ 28 ہزار 162 نامناسب ویڈیوز کو نشر ہونے سے روکا گیا۔خیال رہے کہ ٹک ٹاک ایک چینی سوشل نیٹ ورکنگ ایپلی کیشن ہے جو صارفین کو ویڈیو کلپس بنانے، گانوں پر لپ سنک کرنے اور چھوٹی ویڈیوز بنانے کی اجازت دیتی ہے۔مشہو ویڈیو شیئرنگ ایپلیکیشن ٹک ٹاک پاکستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں نہایت مقبول ہے اور ہر عمر کے افراد اس پر اپنی ویڈیوز اپ لوڈ کرتے رہتے ہیں۔تاہم اس ایپ پر ویڈیو کے حوالے سے کئی افسوسناک واقعات بھی سامنے آئے ہیں جس میں ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے ٹرین کی زد میں آکر یا گولی لگنے سے کئی قیمتیں جانیں ضائع جا چکی ہیں۔یہاں یہ واضح رہے کہ پی ٹی اے نے نوجوانوں میں خاصی مقبول گیم پب جی اور بیگو ایپ پر پابندی لگادی تھی، جس پر نوجوان اور کچھ سوشل میڈیا کی شخصیات کا سخت ردعمل سامنے آیا تھا۔بعدازاں پی ٹی اے نے دونوں کی جانب سے یقین دہانی کے بعد پب جی اور بیگو سے پابندی ہٹادی تھی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں